۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تقریروں سے کیا بنتا ہے؟۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ منافقت کی انتہا دیکھئے۔ کہ جب وزیراعظم عمران خان نے عالمی فورم پر اسلاموفوبیا اور ناموس رسالت مآب کی اہمیت اجاگر کی تاکہ مغربی ممالک کی عوام اور حکمران اس مسلہ کی نوعیت اور اہمیت کو سمجھیں۔ تو پاکستان کے سیاسی اور دینی مخالفین


نے میڈیا میں مخالفت کی۔ے کہ بیانوں سے کیا بنتا ہے ؟ الحمداللہ ، وزیراعظم عمران خان کے دل میں حب رسولِ صلی اللہ علیہ وسلم نے اثر دکھایا۔ اور روسی صدر پیوٹن نے بھی بیان دیا۔ جو عمران خان کا بیانیہ ہے۔ کہ مسلمانوں کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بے حرمتی ، میڈیا کی آزادی کے زمرے میں


آتی۔ جس کی بابت مغرب کو سوچنا چاہیے۔ تو مولانا فضل الرحمن عش عش کر اٹھے۔ جو موجودہ دور کی مذہبی سیاسی جماعت کی سب سے بڑی منافقت ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں سچی بات کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔ #قلمکار


Top