وہ سنہرےدن جب امریکہ بہادرعمران خان کےخلاف"سازشیں"نہیں کررہا تھا.خانصاب امریکی صدرڈونلڈٹرمپ سےملےتوانکی شخصیت اورعقل وفہم سےاس قدرمتاثرہوئےکہ جھٹ انھیں کشمیرپرثالثی کی دعوت دےڈالی یہ بھی نہ سوچاکہ اب تک کشمیرپرہمارا موقف کیارہاہے۔عمران خان نےکہاکہ میں یہ چاہتاہوں کہ صدرٹرمپ+1/5


اورامریکہ پاکستان اورانڈیا کےتنازعےپرکوئی کرداراداکرے۔یہ پہلی مرتبہ تھی کہ پاکستان کی75سالہ تاریخ میں کشمیرکےمسئلےکودوفریقی مسئلےسےسہ فریقی مسئلہ بنایاگیاپھر اسکاچندمہینوں میں جوحشرہواوہ تاریخ ہےہندوستان میں آئینی ترمیم ہوئی اسکےنتیجےمیں جموں کشمیرکا خصوصی درجہ ختم کیاگیا+2/5


اورجموں کشمیر کوباقاعدہ طور پر ہندوستان کاحصہ قراردےدیاگیااور ہم یہاں پرشاہراہ سری نگربناتےرہےیہ پہلی حکومت تھی جس نےاپنی ناتجربہ کاری کی بدولت کشمیرکاز کو اس قدر نقصان پہنچایا اور کشمیرکامقدمہ ہار دیا۔کشمیرپریہ تباہ کن بلنڈرکرکےجب خانصاب امریکہ سےواپس تشریف لائے توان کی +3/5


کابینہ کےارکان نے ڈھول باجوں کے ساتھ خانصاب کا یوں استقبال کیا جیسےخانصاب کشمیرفتح کرکےآئے ہوں۔اس پرخودعمران خان بھی یہ کہہ اٹھےکہ"ایسا لگاہےکہ میں کسی باہر کےدورےسےنہیں آرہا بلکہ ورلڈ کپ جیت کرآیاہوں"وہی عمران خان جوکل تک امریکہ کوکشمیرجیسےاھم معاملے پرثالثی کی درخواست۔۔+4/5


کر رہےتھےآج پاکستان کو امریکی بالا دستی سے بچانےنکلے ہیں۔وہ جگہ جگہ اس "سازشی خط "کا ذکر کرتے ہیں جو کہ ان کے اپنےسفیر نےخود لکھا۔کل تک امریکہ خانصاب کی نظر میں پاکستان اور کشمیری عوام کا نجات دہندہ تھا اور آج وہ پاکستان کو غلام بنانا چاہتا ہے۔ بدلتا ہے رنگ آسماں کیسے کیسے 5/5


Top