زرداری صاحب سے لاکھ اختلاف سہی، لیکن محترمہ کی شہادت کے فوری بعد اگر وہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی طرف جاتے تو پاکستان کو بہت نقصان ہونا تھا اس وقت جب لوگوں میں غم و غصہ تھا انہوں نے جلتی پر تیل کا کام نہیں کیا، میاں صاحب سب سے پہلے ہسپتال پہنچے سیاسی مخالفین نے ایک دوسرے پر الزام


تراشی نہیں کی۔ جن سیاسی لوگوں پر بعد میں الزام لگے محترمہ ان کا نام اپنی زندگی میں خود دے کر گئی تھیں۔ ارشد شریف کی لاش کے اوپر اس وقت ہر قسم کا پراپیگنڈا کیا جا رہا، کوئی تابوت کی غلط تصاویر لگا رہا، کوئی ائرپورٹ سے جھوٹی خبریں دے رہا، کوئی پوسٹ مارٹم کے متعلق افواہیں پھیلا رہا


کوئی یو ٹیوب پر اپنے چینل سے لائیو ویڈیوز بنا رہا، کوئی خود اپنے روتے کی ویڈیوز اپنے اکاؤنٹ سے ٹویٹ کر رہا، موت برحق ہے اور میرا یہ اصول رہا ہے کہ کسی کی موت اور بیماری کا مذاق نہیں بنانا چاہیے، ہم سب نے زندگی میں کہیں نا کہیں کسی نا کسی پیارے کی موت کا تلخ تجربہ کیا ہو گا، اپنی


ایمانداری سے بتائیں آپ میں سے کتنے لوگوں نے رو رو کے اپنی ویڈیوز بنائیں یا سوشل میڈیا پر ماتم کیا؟ میں پورے یقین سے کہہ سکتا ہوں خاں صاحب کو یہ بولا گیا ہے یہ بہترین ٹائم ہے لانگ مارچ کی تاریخ دینے کا تاکہ اس موقع کو استعمال کیا جا سکے، خاں صاحب نے میت پاکستان پہنچنے تک کا انتظار


نہیں کیا اور لانگ مارچ کی تاریخ دے دی، حکومت اور آرمی دونوں تحقیقات کی بات کر رہے لیکن پی ٹی آئی کے دوست اپنے دماغوں میں ہمیشہ کی طرح قاتل اور سازش فائنل کر کے بیٹھ گئے اور اب دنیا کی کوئی طاقت ان کے دماغ سے یہ بات باہر نہیں نکال سکتی، کوئی خاں صاحب سے یہ سوال نہیں پوچھ رہا


آپ کو کب کیسے اور کس نے بتایا کہ ارشد شریف کو مارنے لگے؟ مارنے والوں کا نام کیا اور اطلاع دینے والے کا نام کیا؟ آپ نے کیوں پاکستان سے بھگا دیا ارشد کو؟ یہ سوال پوچھنے کی بجائے ایک مخصوص قسم کا پراپیگنڈا جس کا فائدہ صرف اور صرف تحریک انصاف کو ہو اس کا پرچار کیا جا رہا۔


پرچار بھی وہ لوگ کر رہے جو کچھ عرصہ پہلے اسی سوشل میڈیا پر ارشد شریف کو گالیاں دیتے تھے، ذرا سوچیے آخر ایسا کیا کر دیا ارشد نے کہ وہی لوگ آج سب اس کے ہیرو ہونے کا ٹرینڈ چلا رہے؟ وجہ صرف ایک ہے کیونکہ یہ "عمران خان" کے لیے سیاسی طور پر بہت مفید ہے۔


Top